NotesWhat is notes.io?

Notes brand slogan

Notes - notes.io

ژرف نگاہ ۔۔۔ شبیر حسین اِمام
عاشور: حسینؓ فاتح مرگ و حیات کہلائے!
قرآن کریم کی سورہ آل عمران‘ اُنیسویں آیت مبارکہ کا پہلا حصہ ’’اِنَّ الدِّینَ عِندَ اللّہِ الاِسلاَمْ‘‘ کے تحت جس موضوع کو ’’رب جلیل کے پسندیدہ دین‘‘ سے مخاطب کیا‘ اُس عظیم فلسفے (بنی نوع انسان کی خوشحالی و سربلندی) کی تشریح و وضاحت ’واقعۂ کربلا‘ سے ملتی ہے۔
کربلا کے میدان میں نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ (ولادت: 8 جنوری 626عیسوی: شہادت: 10 اکتوبر 680 عیسوی) نے جس اِستقامت کا مظاہرہ کیا اور راہِ حق میں جو عظیم و لاثانی قربانیاں پیش کیں اُنہیں کی بدولت ’دین اسلام کی سربلندی‘ ممکن ہوئی اور اِس دین خالص‘ پسندیدہ دین کو تاقیامت ’جاودانی حیثیت‘ حاصل ہوئی۔
سن اکسٹھ ہجری‘ دس محرم (عاشور) کا دن ’سفینۂ اِسلام‘ جو خشک وگرم ریگزار میں باطل پرست طاغوتی طاقت کے ہاتھوں غرق ہونے کو تھا۔ پیغمبر آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے اور شیر خدا جناب امیرالمومنین سیّدنا علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم کے بیٹے جناب اِمام حسین رضی اللہ عنہ کا احسان بھلا کون فراموش کر سکتا ہے جنہوں نے اپنی اور اپنے عزیزواقارب سمیت وفادار ساتھیوں کی قربانیاں پیش کر کے اِس ڈوبتے سفینے کو شہدأ کے خون کی لہروں پر ساحلِ مراد سے ہمکنار کیا اور دین اسلام کو ’اَبدی قیام‘ بخشا۔’’حقا کہ بنائے لا الٰہ است حسین‘‘
مؤرخین کی اکثریت کا اتفاق ہے کہ ’کربلا‘ نے اِسلام کو نئی زندگی بخشی‘گویا ’شہادت عظمیٰ‘ نے دین کی اَساس کو نابودی سے بچالیا۔ ماننا پڑے گاکہ ’کربلا‘ تاریخ عالم کے دیگر تمام واقعات سے زیادہ فکر انگیز اور ایک فکری (حئی علی الفلاح) و عملی جدوجہد (حئی علی خیرالعمل) کی ترغیب دینے والی تحریک کا نام ہے کیونکہ اسی معرکہ میں باطل پرستوں کی طرف سے ظلم وجبرکے تمام حربے بروئے کار لاکر حق وصداقت کی آواز پوری شدت کے ساتھ دبانے کی کوشش کی گئی۔ امن پسند‘ حق پرست‘ انسانیت دوست صاحبان تفکر و حکمت جب تاریخ اسلام کے اِس خونین معرکے کو پرکھتے ہوئے بے اختیار خون کے آنسو رونے لگتے ہیں۔ ’کربلا‘ محسوس کرکے اُن پر یہ حقیقت عیاں ہوتی ہے کہ تاریخ اسلام کے سب سے بڑے جابر وظالم حکمران کے مقابل حق وصداقت کا عَلم بلند رکھنے والے قائد نے ہرمرحلے پر صبر وشکر کی راہ اپنائی اور یہی انعام تھا کہ بے مثال قربانیاں پیش کرکے ’سیّدالشہدأ‘ کا لقب منورہ پایا۔ تاقیامت یہ بات حقیقت بن چکی ہے کہ کربلا والے دنیا کے تمام مظلوموں اور راہِ حق میں شہید ہونے والوں کے لئے ایک ’زندہ علامت‘ ہیں‘ جہد حق کا استعارہ ہیں۔ ’’کر دیا ثابت یہ تو نے‘ اَے دلاور آدمی: زندگی کیا موت سے لیتا ہے ٹکر آدمی: کاٹ سکتا ہے رگ گردن سے خنجر آدمی: لشکروں کو روند سکتے ہیں 72آدمی: ضعف ڈھا سکتا ہے قصرِِ افسر و اورنگ کو:آبگینے توڑ سکتے ہیں حصارِ سنگ کو!‘‘
اِمام حسین رضی اللہ عنہ قیامت تک دنیائے انسانیت کے لئے عدل وانصاف کے روشن مینار ہیں‘ جن کی پیروی بلاشک و شبہ صراط مستقیم کی ضامن ہے۔ اِس محسن کی قدرومنزلت سمجھنے کے لئے نگاہ ودل کی پاکیزگی کے ساتھ حق شناس‘ فہم ورسا اور عدل پسند ضمیر کی ضرورت ہے چونکہ ’حسین کے سورج کو زوال نہیں‘ اِس لئے وقت گزرنے کے ساتھ ’عظمت حسین رضی اللہ عنہ‘ شعورکی بیداری کے ساتھ ہرقلب اِنسانی کے لئے کشش کا باعث بنتی چلی جائے گی۔ ’’اِنسان کو بیدار تو ہولینے دو۔۔۔ہرقوم پکارنے گی ہماے ہیں حسینؓ!‘‘
شہادت عظمیٰ کی مقصدیت ومعنویت کو نظر میں رکھتے ہوئے ’یوم عاشور‘ عہد کرنے کی گھڑی ہے۔ ظلم سے بیزاری کا اعلان‘ ظالم کو کیفرکردار تک پہنچانے کے ساتھ اُس کا مکروہ چہرہ‘ سازشیں‘ درپردہ مذموم عزائمکا پردہ چاک کرنے اور حق کی سربلندی کے لئے ہرقسم کی جانی و مالی قربانی دینے پر آمادگی کے ساتھ خود سے سوال پوچھنے کی گھڑی ہے کہ کیا ہم اِمام مظلومؓ کا اسم مبارک لینے یا اُن سے نسبت رکھنے کا حق بھی رکھتے ہیں؟ فلسفۂ کربلا مظلومین کی حمایت‘ دفاع اور اعانت کے لئے ’’جہاد ‘‘ کا پیام ہے۔ حق پر مرمٹنے کا گر جذبہ نہیں۔۔۔رسم دنیا ہے فقط ذکرِ حسینؓ۔ اگر آج ہم حوصلہ‘ استقامت‘ صبر‘ جرأت اور ثابت قدمی جیسے الفاظ کے معانی سے آشنا ہیں تو یہ سب کربلا میں ’توحیدی لغت‘ اپنے پاکیزہ خون سے تحریر کرنے والوں کی عنایات ہیں‘ جنہوں نے پہلے ہی صفحے پر ’’لا الہ الا اللہ (نہیں کوئی معبود‘ مگر اللہ)‘‘ تحریر کیا ہے۔ اِس کلمۂ ’لا الہ‘ کو قول و فعل سے ہم وزن اور سربلندی عطا کرنے والوں کا تاقیامت ذکر ہوتا رہے گا۔ جب کبھی بھی حقیقی فتح وشکست کی بات ہوگی یا پھر ’جاندار زندگی‘ اُور ’بامقصد موت‘کا فیصلہ کرنا ہوگا‘ تب کسوٹی اور رہنمائی کا معیار صرف کربلا ہی ہوگا۔ ’’شکست موت کو اور موت ظلم کو دے کر۔۔۔حسینؓ فاتح مرگ وحیات کہلائے!‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
 
what is notes.io
 

Notes.io is a web-based application for taking notes. You can take your notes and share with others people. If you like taking long notes, notes.io is designed for you. To date, over 8,000,000,000 notes created and continuing...

With notes.io;

  • * You can take a note from anywhere and any device with internet connection.
  • * You can share the notes in social platforms (YouTube, Facebook, Twitter, instagram etc.).
  • * You can quickly share your contents without website, blog and e-mail.
  • * You don't need to create any Account to share a note. As you wish you can use quick, easy and best shortened notes with sms, websites, e-mail, or messaging services (WhatsApp, iMessage, Telegram, Signal).
  • * Notes.io has fabulous infrastructure design for a short link and allows you to share the note as an easy and understandable link.

Fast: Notes.io is built for speed and performance. You can take a notes quickly and browse your archive.

Easy: Notes.io doesn’t require installation. Just write and share note!

Short: Notes.io’s url just 8 character. You’ll get shorten link of your note when you want to share. (Ex: notes.io/q )

Free: Notes.io works for 12 years and has been free since the day it was started.


You immediately create your first note and start sharing with the ones you wish. If you want to contact us, you can use the following communication channels;


Email: [email protected]

Twitter: http://twitter.com/notesio

Instagram: http://instagram.com/notes.io

Facebook: http://facebook.com/notesio



Regards;
Notes.io Team

     
 
Shortened Note Link
 
 
Looding Image
 
     
 
Long File
 
 

For written notes was greater than 18KB Unable to shorten.

To be smaller than 18KB, please organize your notes, or sign in.