NotesWhat is notes.io?

Notes brand slogan

Notes - notes.io

ژرف نگاہ ۔۔۔ شبیر حسین اِمام
سرسبز اَیبٹ آباد‘ بچاؤ

خیبرپختونخوا کے دیگر ڈویژنوں کی نسبت ہزارہ میں امن و امان کی بہتر
صورتحال‘ آلودگیوں سے پاک ماحول اور خوشگوار و معتدل آب و ہوا میں گزربسر
کرنے والوں کی نگاہ انتخاب ’ایبٹ آباد‘ پر پڑتی ہے‘ جہاں کا بڑا حصہ چھاؤنی
کی حدود میں آتا ہے تاہم ’زگ زیگ‘ چھاؤنی اور میونسپلٹی کی حدود میں قدرتی
وسائل بشمول درختوں پر آبادی کے اِس دباؤ کے منفی اثرات دیکھنے میں آ رہے
ہیں۔ افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ ماحولیاتی تنوع میں بگاڑ کی جاری روش پر
تشویش کا اظہار یا ’احساس زیاں‘ رکھنے والوں کی تعداد بھی زیادہ نہیں۔ ایک
طرف تو جنگلات کے رقبے میں حسب اعلانات اضافہ نہیں ہو رہا اور دوسری طرف
باقی ماندہ اور رہے سہے درختوں کی خاطرخواہ حفاظت بھی نہیں ہو پا رہی۔ کہیں
سرمایہ‘ تو کہیں مالی‘ سیاسی یا خاندانی اَثرورسوخ کا استعمال کرنے والے
ایک ایک کر کے ہر خوبی کو کاٹنے کا عزم مصمم کئے دکھائی دیتے ہیں! حال ہی
میں ٹاؤن میونسپل کمیٹی اَیبٹ آباد نے کئی ایسے تعمیراتی منصوبوں کی اَجازت
بناء ماحولیاتی تجزیئے دی‘ جو معاشرے کے حساس طبقات کے لئے کسی بھی طور
قابل قبول نہیں۔ ایبٹ آباد کی سول سوسائٹی نے معاشرے کے نچلے طبقات‘ چھوٹے
تاجروں‘ دکانداروں حتیٰ کہ پاک فوج کے ادنیٰ و اعلیٰ اہلکاروں کو اس بات پر
قائل کیا کہ وہ ایبٹ آباد کی سرسبزی بچانے کے لئے ایسے تعمیراتی منصوبوں
کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اپنی اپنی حیثیت میں فیصلہ سازوں کو اپنی رائے
تبدیل کرنے پر قائل کریں‘ تاکہ ماحول کو خاطر میں نہ لانے کے جاری رجحان
کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔



ایبٹ آباد کے معروف ’پائن ویو روڈ‘ پر ساٹھ دکانیں تعمیر کرنے کے لئے
درجنوں کافور (camphor) کے درخت کاٹنے کا باب کوئی واحد مثال نہیں بلکہ
اندیشہ ہے کہ ایک تعمیر کے بعد مزید پلازے بننے کا سلسلہ چل نکلے گا جس سے
متصل رہائشی علاقے کا تقدس اور ایبٹ آباد کا خاصہ جو درختوں اور سرسبزی پر
منحصر ہے کی زوال پذیری میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہے گا۔ پاکستان ٹیلی
کیمونیکیشن اتھارٹی (محکمہ ٹیلی فون) کی جانب سے بھی کنٹونمنٹ بورڈ کے
متعلقہ حکام کو ایک مکتوب میں ایسے تعمیراتی منصوبے سے متعلق اپنے تحفظات
سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذکورہ شاپنگ پلازہ کی تعمیر سے ملحقہ
بارانی نالہ (کھائی) خطرے میں ہے‘ جس کی بندش سے برسات کے موسم یا ایبٹ
آباد میں اکثر ہونے والی موسلادھار بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہو
سکتے ہیں اور اس سے کھائی کے کنارے قائم ٹیلی فون ایکسچینج کی عمارت بھی
خطرہ میں پڑ جائے گی۔



تحفظ ماحول اور ثقافت کے لئے کام کرنے والی ایک فعال غیرسرکاری تنظیم
’’سرحد کنزوریشن نیٹ ورک‘‘ نے پشاور ہائی کورٹ کی اَیبٹ آباد شاخ (بینچ) سے
ایک ایسے کثیرالمنزلہ تعمیراتی منصوبے کے خلاف حکم امتناعی (Stay Order)
حاصل کیا ہے‘ جو ایبٹ آباد کے ایک قدیم اور سرسبزوشاداب رہائشی و کاروباری
مرکز کے سنگم پر بنانے والے بااثر سیاسی شخصیت کی ملکیت ہے اور اِس منصوبے
کی تعمیر کے لئے کئی ایک ایسے قوانین و قواعد کا مبینہ طور پر ’گلہ گھونٹ‘
دیا گیا ہے‘ جو عمومی طورپر لاگو ہوتے ہیں۔ درجنوں درخت کاٹ گرانا
یقیناًمعمولی بات نہیں بلکہ اِس غیرمعمولی جرأت کا مظاہرہ صرف وہی کر سکتا
ہے جس کا تعلق کسی حکمراں صوبائی یا وفاقی حکومت سے ہو۔ قاعدے اور قانون سے
بالاتر بااثر طبقے سے تعلق رکھنے والے نے تاریخی فن تعمیر کی حامل عمارت
منہدم کرنے میں بھی عار محسوس نہیں کی‘ جس کے بارے میں تاریخ و ثقافت سے
لگاؤ رکھنے والے خاص دلی جذبات رکھتے تھے اور اُن کی نظر میں ترقی کا لب
لباب (نتیجہ خیال) ماحول اور ماضی کے آثار کی تباہی کی صورت نہیں ہونا
چاہئے۔ یہ ایک نازک بحث اور باریک لمحہ فکر ہے‘ جس کے لئے حساس دل اور اُن
معتبر علوم سے کسی حد شناسائی ہونا ضروری ہے‘ جنہیں عالمی سطح پر بڑی اہمیت
دی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ اقوام متحدہ جیسی بڑی تنظیم کے بھی کئی ایک ایسے ذیلی
ادارے ہیں جو ماحول اور تاریخ و ثقافت کے تحفظ و ترقی کے سلسلے میں نہ صرف
غیرسرکاری تنظیموں کی حوصلہ اَفزائی کرتے ہیں‘ بلکہ اَربوں ڈالر خرچ کرکے
اُس امانت کو آنے والی نسلوں تک ’بخیروعافیت‘ پہنچانے کی ہرممکن کوشش کر
رہے ہیں جس کا تعلق کرہ ارض کی جملہ خوبیوں اور نباتات و جمادات (ہم زمین
مخلوقات) کی ظاہری حیات و بقاء سے ہے۔



ایبٹ آباد کی ’سرسبزی‘ کو بچانے کی خواہش رکھنے والوں کا عدالت سے رجوع
کرنا ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ بالخصوص خیبرپختونخوا میں باغات
اور سبزہ زاروں پر سب سے کم توجہ دی جارہی ہے اور حکومتی ادارے باغات کی
نجکاری کے ذریعے اپنی اُس بنیادی ضرورت سے نظریں چُرا رہے ہیں‘ جو معاشرے
کو ایک صحت مند رجحان و تفریح کے ساتھ بہتر آب و ہوا کی فراہمی کے لئے لازم
و ملزوم ہیں۔ افسوس ہم نہ تو باغات کی تعداد میں اضافہ کر سکے اور نہ ورثے
میں ملنے والے باغات کی کماحقہ حفاظت ہم سے ہو پائی۔ ہمارے اَرباب اختیار
کے اِس منفی رویئے کی جھلک یوں تو خیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں دیکھی جا
سکتی ہے لیکن سب سے زیادہ متاثر ’ایبٹ آباد‘ دکھائی دیتا ہے‘ جہاں درختوں
کی کٹائی پر قواعد کی رو سے پابندی تو عائد ہے لیکن اِس پابندی کا اَطلاق
کرنے والے سیاسی اَثرورسوخ یا سرمایہ داروں کے آگے ہاتھ باندھے اور نظریں
نیچی کئے دکھائی دیتے ہیں۔ حال ہی میں ایک نجی کالج نے بھی اَپنی عمارت کے
اَحاطے میں تعمیراتی منصوبے کے لئے ایک درجن سے زائد درخت کاٹ ڈالے‘ تب بھی
ہرسو خاموشی چھائی رہی کیونکہ ہم فکری‘ ذہنی‘ اور اُس جسمانی غلامی کے دور
سے گزر رہے ہیں‘ جس میں دیکھنے‘ سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت باقی نہیں
رہتی۔ ہم اُنہی سے خوفزدہ رہتے ہیں‘ جو قاعدے قانون خاطر میں نہ لانے کے
عادی ہو چکے ہیں۔


فی الوقت ’’سرحد کنزرویشن نیٹ ورک‘ فرنٹیئر ہیرئٹیج ٹرسٹ
اور دا لاس گل‘‘ نامی تین غیرسرکاری تنظیمیں مل کر ایبٹ آباد میں ’تحفظ
ماحول‘ کی کوششوں میں مصروف ہیں‘ جنہوں نے ماحول سے متعلق عوامی شعور میں
اضافہ کرنے کے ساتھ آئینی محاذ پر بھی ڈٹ کر جدوجہد کرتے ہوئے ’تحریک
انصاف‘ کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ پُرامن ایبٹ آباد میں جاری
’ماحول دشمن سرگرمیوں‘کا بلاتاخیر نوٹس لیں کیونکہ مصدقہ امر ہے کہ ماحول
سے مزید لاتعلقی برتنے اور اِسے خاطر میں نہ لانے کے نقصانات ناقابل تلافی
ہوں گے۔ اس سلسلے میں ماضی کے کئی ایک واقعات رہنمائی کے لئے موجود ہیں جب
بالخصوص پہاڑی علاقوں میں جہاں کہیں بھی درختوں کو اہمیت نہیں دی گئی‘ وہاں
ہونے والی تباہی کی داستانیں زبان زدعام ہیں۔ کاش ہم کھلی آنکھوں سے تباہی
کے مناظر دیکھنے‘ انہیں سمجھنے اور ماضی کی غلطیوں کو سامنے رکھ کر اپنے
حال سے نتائج اَخذ کرتے ہوئے (پچھتانے سے قبل ہی) اِصلاح کے قابل ہو جائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
 
what is notes.io
 

Notes.io is a web-based application for taking notes. You can take your notes and share with others people. If you like taking long notes, notes.io is designed for you. To date, over 8,000,000,000 notes created and continuing...

With notes.io;

  • * You can take a note from anywhere and any device with internet connection.
  • * You can share the notes in social platforms (YouTube, Facebook, Twitter, instagram etc.).
  • * You can quickly share your contents without website, blog and e-mail.
  • * You don't need to create any Account to share a note. As you wish you can use quick, easy and best shortened notes with sms, websites, e-mail, or messaging services (WhatsApp, iMessage, Telegram, Signal).
  • * Notes.io has fabulous infrastructure design for a short link and allows you to share the note as an easy and understandable link.

Fast: Notes.io is built for speed and performance. You can take a notes quickly and browse your archive.

Easy: Notes.io doesn’t require installation. Just write and share note!

Short: Notes.io’s url just 8 character. You’ll get shorten link of your note when you want to share. (Ex: notes.io/q )

Free: Notes.io works for 12 years and has been free since the day it was started.


You immediately create your first note and start sharing with the ones you wish. If you want to contact us, you can use the following communication channels;


Email: [email protected]

Twitter: http://twitter.com/notesio

Instagram: http://instagram.com/notes.io

Facebook: http://facebook.com/notesio



Regards;
Notes.io Team

     
 
Shortened Note Link
 
 
Looding Image
 
     
 
Long File
 
 

For written notes was greater than 18KB Unable to shorten.

To be smaller than 18KB, please organize your notes, or sign in.