NotesWhat is notes.io?

Notes brand slogan

Notes - notes.io

ژرف نگاہ ۔۔۔ شبیر حسین اِمام
اِحساس ملکیت
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے وفاقی حکومت نے ایک منصوبہ شروع کیا تھا‘ جس کے آغاز ہی میں مالی بدعنوانیاں اور بے قاعدگیوں کے انکشاف کی وجہ سے ’جہاں ہے جیسا ہے‘ کی بنیاد پر عملدرآمد روک دیا گیا لیکن صوبائی حکومت اِس پورے معاملے پر مطمئن نہیں تھی‘ جس نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے وسائل سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ اس سلسلے میں چار ارب (4.345 بلین) روپے سے زائد کی خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے جس سے یونین کونسلوں کی سطح پر پانی کے تطہیری آلات (فلٹریشن پلانٹ) نصب کئے جائیں گے اور اِس پورے عمل کی نگرانی وزارت بلدیات و دیہی ترقی (لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ) کا محکمہ کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ماضی میں بھی پشاور سمیت کئی اضلاع میں ایسے ہی فلٹریشن پلانٹ نصب کئے گئے‘ جن کی باقیات آج بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ کسی کی ٹوٹی نہیں تو کچھ ایسے ہیں جنہیں متعلقہ اہلکار قیلولہ فرمانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ صوبائی وزیربلدیات عنایت اللہ خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فلٹریشن پلانٹ خیبرپختونخوا کے طول وعرض میں یونین کونسل کے صرف چنیدہ علاقوں میں نصب کئے جائیں گے۔‘‘ کسی بھی یونین کونسل کی سطح پر ایک یا دو فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا ہدف حاصل نہیں کیا جاسکے گا۔ اگر چار ارب روپے کی خطیر رقم ٹیوب ویلوں سے حاصل ہونے والے پانی کو ذخیرہ اور تطہیر کے عمل سے گزرانے کے بعد فراہم کرنے نیز پانی کے زنگ آلودہ ترسیلی پائپ تبدیل کرنے پر خرچ کئے جائیں تو اِس کے زیادہ بہتر اور مفید نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ عرصہ دراز سے اِنہی سطور کے ذریعے اِس ضرورت کی نشاندہی کی جاتی رہی ہے کہ پشاور جیسے مرکزی شہر میں پانی کے پائپ نالے نالیوں سے گزرے دیکھے جا سکتے ہیں‘جنہیں تبدیل کرنے کے لئے اَمریکی حکومت کے اِمدادی اِدارے (USAID) کی کے مالی و تکنیکی تعاون سے ترسیلی پائپ تبدیل کرنے کا کام جاری ہے اور منصوبے کے مطابق یہ کام رواں برس جولائی تک مکمل کر لیا جائے گا۔
میونسپل کارپوریشن پشاور 2 انتظامی حصوں (سیکٹرز) میں تقسیم ہے‘ جن میں سیکٹر ون میں 308 جبکہ سیکٹر ٹو160 ٹیوب ویل قائم ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ہر 250 صارفین کے لئے ایک ٹیوب ویل نصب ہے‘ جو نماز فجر سے صبح نو بجے‘ صبح گیارہ سے دو بجے اور شام چار سے رات آٹھ یا نو بجے تک پانی فراہم کرتا ہے۔ اگر پانی کا ترسیلی نظام درست کر لیا جاتا ہے‘ تو ایک ٹیوب ویل 500 افراد کی ضروریات کے لئے کافی ہوگا کیونکہ ماضی میں پانی کا ترسیلی نظام بھی سیاسی ترجیحات کے مطابق بچھایا گیا اور یہ بھی ہوا‘ کہ کسی ایک یونین کونسل میں دس ٹیوب ویل نصب کر دیئے گئے! میونسپل کارپوریشن حکام کو چاہئے کہ وہ محض زنگ آلودہ ترسیلی پائپ تبدیل ہی نہ کریں بلکہ ساتھ ساتھ پانی کے ترسیلی نظام کی اصلاح بھی کرتے رہیں‘ جس سے نہ صرف بجلی (توانائی) کی بچت ہوگی بلکہ پانی کی منصفانہ اور مساویانہ تقسیم بھی ممکن بنائی جا سکے گی۔ یہ امر بھی ذہن نشین رہے کہ پشاور کی اکثریت گھروں میں پانی ذخیرہ کرنے کو ضروری نہیں سمجھتی۔ جس کی وجہ سے ٹیوب ویل ہر دن بارہ سے چودہ گھنٹے (مسلسل و براہ راست) پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ماضی میں ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے جن جن علاقوں میں پانی کو بڑے پیمانے پر ذخیرہ (ٹینک) کرنے کے بعد فراہم کرنے کا تجربہ کیا گیا تو بوسیدہ ترسیلی نظام اور پانی ضائع کرنے کے رجحان کی وجہ سے یہ نظام کامیاب نہ ہوسکا۔ ٹیوب ویلوں کی کھدائی اور تنصیب کا کام محکمۂ پبلک ہیلتھ کرتا ہے‘ جو کام مکمل ہونے کے بعد اِسے میونسپل حکام (ٹاؤنز) کے سپرد کرتا ہے۔ پانی کے بہتر معیار کے لئے پانچ سو فٹ گہرے ٹیوب ویل کھودے جاتے ہیں جبکہ ’یوایس ایڈ‘ کی جانب سے ہر ٹیوب ویل پر الگ سے کلورینیٹر (Chlorinator) بھی لگائے جائیں گے‘ جن سے پانی کی تطہیر ہوتی رہے گی۔ یہ عمل بھی ترسیلی پائپوں کی تبدیلی کے ساتھ ماہ جولائی کے آخر تک مکمل ہونے کی اُمید ہے۔
’فلٹریشن پلانٹ‘ نصب کرنے کے لئے ماضی میں ٹیوب ویلوں سے متصل مقامات کا اِنتخاب کیا گیا اور اِس کی وجہ جہاں حفاظت کا نکتہ نظر تھا‘ وہیں پانی کی بسیار دستیابی کو بھی نظر میں رکھا گیا لیکن اِس سے کسی بھی یونین کونسل کی نصف آبادی کو بھی فائدہ نہ ہوسکا۔ فلٹریشن پلانٹس کا اِنتخاب دَرپردہ سیاسی ناظمین نے سیاسی مفادات کے تحت کیا اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ کیا عجب ہے کہ ٹیوب ویل سے نکلنے والا پانی جو کہ پہلے ہی صاف ہوتا ہے‘ اُس کی تطہیر کی جائے لیکن کسی یونین کونسل کی اکثریت محض اِس وجہ سے آلودہ پانی پینے پر مجبور ہو کیونکہ (بدقسمتی) سے وہ ٹیوب ویل سے فاصلے پر رہائش پذیر ہے۔ صاف پانی کی فراہمی کے سلسلے میں ’فلٹریشن پلانٹس‘ ایک آپشن کے طور پر تو بطور ’اِضافی سہولت‘ مہیا کئے جائیں لیکن صوبائی حکومت ہر کس و ناکس کو پینے کے صاف پانی کی بنیادی ذمہ داری سے یوں سرسری عہدہ برآء ہو کر جان نہیں چھڑا سکتی۔ طویل المعیادی حکمت عملی کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے نظام کی اصلاح منبع (سورس) سے ٹیل (اختتام) تک کرنا ضروری ہے۔ عوام میں پینے کے صاف پانی کی اہمیت‘ شعور اور اس سلسلے میں گھریلو (چھوٹے پیمانے پر) عملی و مالی معاونت کے بناء یہ ہدف حاصل ہونا ممکن نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
 
what is notes.io
 

Notes.io is a web-based application for taking notes. You can take your notes and share with others people. If you like taking long notes, notes.io is designed for you. To date, over 8,000,000,000 notes created and continuing...

With notes.io;

  • * You can take a note from anywhere and any device with internet connection.
  • * You can share the notes in social platforms (YouTube, Facebook, Twitter, instagram etc.).
  • * You can quickly share your contents without website, blog and e-mail.
  • * You don't need to create any Account to share a note. As you wish you can use quick, easy and best shortened notes with sms, websites, e-mail, or messaging services (WhatsApp, iMessage, Telegram, Signal).
  • * Notes.io has fabulous infrastructure design for a short link and allows you to share the note as an easy and understandable link.

Fast: Notes.io is built for speed and performance. You can take a notes quickly and browse your archive.

Easy: Notes.io doesn’t require installation. Just write and share note!

Short: Notes.io’s url just 8 character. You’ll get shorten link of your note when you want to share. (Ex: notes.io/q )

Free: Notes.io works for 12 years and has been free since the day it was started.


You immediately create your first note and start sharing with the ones you wish. If you want to contact us, you can use the following communication channels;


Email: [email protected]

Twitter: http://twitter.com/notesio

Instagram: http://instagram.com/notes.io

Facebook: http://facebook.com/notesio



Regards;
Notes.io Team

     
 
Shortened Note Link
 
 
Looding Image
 
     
 
Long File
 
 

For written notes was greater than 18KB Unable to shorten.

To be smaller than 18KB, please organize your notes, or sign in.