Notes
Notes - notes.io |
فقیدالمثال طرز انتخاب
اصلاح آسان نہیں ہوتی۔ تبدیلی چٹکی بجا کر نہیں لائی جاسکتی اور نہ ہی ’نظام‘ تبدیل کرنے کے لئے ہفتوں مہینوں کی کوششیں کافی ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے ’پاکستان تحریک اِنصاف‘ کے پلیٹ فارم سے خیبرپختونخوا میں تبدیلی کی جدوجہد کا بنیادی نکتہ اُس تسلط اور سیاسی سوچ و ثقافت تبدیلی کرنا ہے‘ جس کی وجہ سے ایک خاص طبقہ ہر دور میں نام بدل بدل کر حکمرانی کرتا رہا ہے۔ اَلمیہ تو یہ ہے کہ حاکمیت کے اِن اَدوار میں ’تعصب اور اِستحصال‘ کو فروغ دیا جاتا رہا۔جس سے ترقی کی مد میں مالی وسائل خرچ ہونے کے باوجود اُن کے ثمرات اجتماعی طور پر ظاہر نہ ہوسکے۔ اہلیت کی بجائے سفارش کی سرپرستی کی گئی جس سے سرکاری اِداروں کی ساکھ اور کارکردگی دونوں بُری طرح متاثر ہوئے۔ جملہ خرابیوں کی جڑ سیاسی جماعتوں کی جانب سے نامزد کئے جانے والے وہ اُمیدوار ٹھہرے‘ جن کے پیش نظر ذاتی مفادات اور اُس نظام کو برقرار رکھنا ہے‘ جس میں سیاسی تعلق اور سرمائے کے علاؤہ کوئی دوسری ’خوبی‘ کام نہیں آتی۔
گیارہ مئی دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات کے نتائج میں خیبرپختونخوا کا واضح فیصلہ ’تبدیلی‘ کے لئے تھا اور یہی وہ ایجنڈا ہے جسے آگے بڑھانے کے لئے پہلی مرتبہ ایک ایسی کوشش کی گئی ہے جس کی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن سردار مہتاب احمد خان کو گورنر خیبرپختونخوا بنانے سے اُن کے آبائی حلقے ’پی کے 45‘ کے لئے ضمنی انتخابات ہوں گے‘ جس کے لئے ’تحریک اِنصاف‘ کی جانب سے موزوں اُمیدوار کی نامزدگی کے لئے کارکنوں سے مشاورت کی گئی اور یہی وہ فقیدالمثال و قابل تقلید اقدام ہے‘ جس کی اِس سے قبل مثال ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی۔
ضمنی انتخاب سے متعلق تحریک انصاف کی حکمت عملی کا ذکر کرنے سے قبل ’ہزارہ ڈویژن‘ کو سمجھنا ضروری ہے۔ قیام پاکستان سے آج تک ہزارہ ڈویژن ’مسلم لیگ‘ کا گڑھ رہا ہے اور یہیں سے لیگی رہنما (چاہے اُن کا تعلق کسی بھی دھڑے سے ہو) کامیاب ہوتے رہے۔ اہل ہزارہ کی ’مسلم لیگ‘ سے لگاؤ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ یہ بات بھی نہیں دیکھتے کہ کون کس مسلم لیگ سے تعلق رکھتا ہے‘ اُن کے لئے تو بس ’مسلم لیگ‘ کا نام ہی کافی رہا ہے لیکن یہ سیاسی منظرنامہ ’گیارہ مئی‘کے عام انتخابات کے بعد بڑی حد تک تبدیل ہوا۔ ’پی کے 45‘ سرکل بکوٹ پر مشتمل ہے جو ضلع ایبٹ آباد کے جنوب مشرقی حصے میں واقع ہے۔ لفظ ’بکوٹ‘ کا مطلب ’قلعوں کی سرزمین‘ ہے جو دریائے جہلم اور کوہالہ پل کے بالائی مشرقی کناروں کے ساتھ 65 سے 90 کلومیٹر کے علاقے میں پھیلا سرسبزوادیوں اور جنگلات کی دولت سے مالامال ہے۔ یہ علاقہ ایک خودمختار ریاست ہوا کرتا تھا‘ جس کی خودمختار حیثیت ختم کر کے نومبر 1859ء ہزارہ کا حصہ بنا دیا گیا۔ سیاحتی امکانات سے بھرپور جنت النظیر‘ سرکل بکوٹ کی آٹھ یونین کونسلیں (دلولہ‘ بوئی‘ ککمنگ‘ پٹن کلاں‘ نمبل‘ بکوٹ‘ بیروٹ اور پلک) قومی اسمبلی کے حلقہ ’اَین اَے 17‘ اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ ’پی کے 45‘ کا حصہ ہیں اور گیارہ مئی کے عام انتخابات میں سرکل بکوٹ سے قومی اسمبلی کی نشست پر تحریک انصاف جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے نامزد اُمیدوار کامیاب ہوئے۔ یہ ایک حیران کن انتخابی نتیجہ تھا کہ قومی اسمبلی کی نشست تحریک انصاف لیکن صوبائی اسمبلی کی نشست پر نواز لیگ کامیاب ہوئی۔ تاہم یوں لگتا ہے کہ ماضی میں صوبائی اسمبلی کے نسبتاً کمزور اُمیدوار کو میدان میں لانے والی تحریک انصاف نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لیا ہے اور اِس مرتبہ ایک ایسی قدآور شخصیتکو سامنے لانے کا ارادہ رکھتی ہے‘ جو جملہ یونین کونسلوں کے لئے قابل قبول ہو اور گیارہ مئی کی طرح ’تحریک اِنصاف‘کا ووٹ بینک تقسیم نہ ہو۔ اِس سلسلے میں ’تیرہ اپریل‘ کے روز ایبٹ آباد میں ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا‘ جس میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے آٹھ یونین کونسلوں کے نمائندہ وفود نے شرکت کی اور تمام دن کی مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر 20رکنی کمیٹی بنائی جائے گی‘ جس کی صدارت یونین کونسل کی سطح پر تحریک انصاف کے صدورکریں گے۔ یہ آٹھ کمیٹیاں (160 افراد) بذریعہ ووٹ (خفیہ رائے شماری) ’پی کے 45‘ کے لئے کسی موزوں اُمیدوار کو نامزد کریں گے جسے بعداَزاں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔کسی بھی سیاسی جماعت نے عام انتخابات کے موقع پر پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ اِس قدر جمہوری اَنداز میں نہیں کیا۔ یقیناًاِس سے نہ صرف ’تحریک انصاف‘ کی مقبولیت میں اِضافہ ہوگا بلکہ ’پی کے 45‘ پر اس کی کامیابی کے اِمکانات بھی زیادہ روشن دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ اگر تحریک انصاف کا ووٹ بینک تقسیم نہیں ہوتا اور جماعت اسلامی پاکستان بھی بطور اتحادی جماعت ’تحریک انصاف‘ کے اُمیدوار کا ساتھ دیتی ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ مسلم لیگ نواز کے لئے اِس مرتبہ مشکلات پیدا نہ کی جاسکیں۔ قابل ذکر ہے کہ مشاورتی اجلاس میں اہلسنت والجماعت کا ایک نمائندہ وفد بھی شریک ہوا‘ جس نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کی حمایت سے متعلق امور کا جائزہ لے رہے ہیں۔
سرکل بکوٹ کی پسماندگی کا اندازہ اِس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ پچیس برس سے یہاں زیرتعمیر ایک سڑک ایسی بھی ہے‘ جس کی تکمیل معلوم وجوہات کی بناء پر نہیں ہوسکی۔ ایسی قوتیں موجود ہیں جو سرکل بکوٹ کو آپس میں ملانے والی اس کلیدی شاہراہ کی تعمیر میں حائل ہیں اور چاہتی ہیں کہ پسماندگی اور محکومیت کا دور جاری و ساری رہے۔ اگرچہ اب اِس شاہراہ کا صرف 19کلومیٹر کام ہی باقی ہے لیکن جب تک یہ سڑک مکمل نہیں ہو جاتی تحریک انصاف اپنے اُس انتخابی وعدے کو پورا نہیں کر پائے گی جو ’سرکل بکوٹ‘ کو ’’تحصیل‘‘ کا درجہ دینے متعلق ہے۔ قوئ اُمید ہے کہ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی صوبائی قیادت ’بوئی سوار گلی شاہراہ‘ کا باقی ماندہ تعمیراتی کام مکمل کرانے کے لئے ترقیاتی فنڈز (مالی وسائل) فراہم کرنے کا اعلان کرے گی اور اگر تحریک انصاف اپنے یہی دو انتخابی وعدے پورا کر لیتی ہے یعنی بوئی سوارگلی شاہراہ کی تعمیر اور سرکل بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دے دیا جاتا ہے تو اُنہیں سیاحتی امکانات سے بھرے اِس علاقے میں کسی بھی صورت نہ تو قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے انتخابات میں شکست ہوگی اور نہ ہی آئندہ بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کے پاؤں ’سرکل بکوٹ‘ یا ’ہزارہ ڈویژن‘ سے اُکھڑ سکیں گے۔
|
Notes.io is a web-based application for taking notes. You can take your notes and share with others people. If you like taking long notes, notes.io is designed for you. To date, over 8,000,000,000 notes created and continuing...
With notes.io;
- * You can take a note from anywhere and any device with internet connection.
- * You can share the notes in social platforms (YouTube, Facebook, Twitter, instagram etc.).
- * You can quickly share your contents without website, blog and e-mail.
- * You don't need to create any Account to share a note. As you wish you can use quick, easy and best shortened notes with sms, websites, e-mail, or messaging services (WhatsApp, iMessage, Telegram, Signal).
- * Notes.io has fabulous infrastructure design for a short link and allows you to share the note as an easy and understandable link.
Fast: Notes.io is built for speed and performance. You can take a notes quickly and browse your archive.
Easy: Notes.io doesn’t require installation. Just write and share note!
Short: Notes.io’s url just 8 character. You’ll get shorten link of your note when you want to share. (Ex: notes.io/q )
Free: Notes.io works for 12 years and has been free since the day it was started.
You immediately create your first note and start sharing with the ones you wish. If you want to contact us, you can use the following communication channels;
Email: [email protected]
Twitter: http://twitter.com/notesio
Instagram: http://instagram.com/notes.io
Facebook: http://facebook.com/notesio
Regards;
Notes.io Team